لاس اینجلس میں نئی اور بڑی آگ بھڑک اٹھی، آبادی کا انخلا
Jan 23 2025 |
امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں ایک نئی اور بڑی آگ بھڑک اٹھی ہے جس کے نتیجے میں 20 ہزار کی ابادی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور لوگوں کا انخلاء کیا جا رہا ہے۔
لاس اینجلس میں دو مقامات پلاسیڈیز اور ایٹن پر آگ پہلے ہی جاری ہے اور اس پر ابھی تک قابو نہیں پایا جاسکا۔ نئی آگ شہر کے شمال مغرب میں مضافاتی علاقے میں بھڑکی ہے تاہم یہ زیادہ بڑی ہے۔
یہ خوفناک آگ بدھ کی دوپہر کو شہر کے شمال میں، کاسٹائک جھیل کے قریب ایک پہاڑی علاقے میں شروع ہوئی ، جو کئی رہائشی علاقوں اور اسکولوں سے متصل ہے۔
تیز ہواؤں کی وجہ سے یہ بے قابو آگ صرف دو گھنٹوں میں 5,000 ایکڑ سے زیادہ تک پھیل گئی ہے۔ ابھی تک کسی گھر یا کاروبار کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔
امریکہ کے ریاستی فائر ایجنسی کیلیفورنیا فائر کے ایڈ فلچر نے کو بتایا کہ یہ آگ اس ماہ کے شروع میں لگی آگ سے مختلف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک اتنی تیز ہوا نہیں چل رہی ہے اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کرنے والی بہت سی ٹیمیں موجود ہیں۔
فلچر کا کہنا تھا کہ موجودہ ہواؤں کی وجہ سے آگ کاسٹائک جھیل کی طرف جا رہی ہے، جو تقریباً 20,000 باشندوں کے گھر کاسٹائک علاقے کے درمیان ایک رکاوٹ کا کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آگ جھیل کو عبور کر جائے گی، تو یہ بہت تیزی سے پھیل جائے گی۔
بدھ کو ہی علاقے سے آبادی کا انخلا شروع ہوگیا تھا۔
دریں اثنا لاس اینجلس میں آگ لگانے کے الزامات پر 8افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفتیش کے دوران آگ شروع ہونے کے حوالے سے انکشافات بھی ہوئے ہیں۔
لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کے مطابق کچرے کے ڈھیروں کو آگ لگانے والی خاتون نے اعتراف کیا کہ وہ آگ لگانے اور تباہی پھیلانے سے لطف اندوز ہوتی تھی۔
اسی روز ایک اور شخص کو درختوں کو آگ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ جلتے ہوئے پتوں کی خوشبو پسند کرتا ہے۔
یاد رہے کہ لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچاتے ہوئے تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو خاکستر کر دیا اور کم از کم 27 افراد کی جان لے لی ہے
Views= (68)
Join on Whatsapp 1 2