آئی ایم ایف کی ایما پر فنانس بل کی منظوری ، پارلیمنٹ نذرآتش، فائرنگ سے 10 ہلاک

بڑھتی ہوئی مہنگائی سے تنگ عوام نے منگل کو ٹیکس میں اضافے کا قانون پاس کئے جانے کے بعد پارلیمنٹ کی بلڈنگ پر دھاوا بول کر اسے آگ لگا دی، اس دوران پولیس کی فائرنگ سے کم از کم 10 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں پارلیمنٹ کے باہر افراتفری اور مظاہرین کے پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔
لیکن اس سے پہلے کہ آپ کچھ اور سمجھیں، جان لیں کہ یہ واقعہ کینیا میں پیش آیا ہے، جہاں غربت کی لکیر سے بھی نیچے جی رہے عوام کا صبر جواب دے گیا ہے۔
کینیا کی پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے میں ناکامی کے بعد آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔
روئٹرز کے ایک صحافی نے پارلیمنٹ کے باہر کم از کم پانچ مظاہرین کی لاشیں دیکھیں۔
مظاہرین میں سے ایک شخص ڈیوس ٹفاری نے پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے روئٹرز کو بتایا کہ ’ہم پارلیمنٹ کو بند کرنا چاہتے ہیں اور ہر رکن پارلیمنٹ کو اپنے عہدے چھوڑ دینے چاہئیں، اور استعفیٰ دینا چاہئے، ہماری نئی حکومت ہوگی۔
اس دوران ملک بھر کے کئی دوسرے شہروں اور قصبوں میں بھی مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں۔
خیال رہے کہ پارلیمنٹ نے فنانس بل کی منظوری دے دی ہے، اگلا مرحلہ یہ ہے کہ قانون سازی صدر کو دستخط کے لیے بھیجی جائے۔ اگر انہیں کوئی اعتراض ہو تو وہ اسے واپس پارلیمنٹ میں بھیج سکتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مجبوری میں آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر بجٹ بنانا پڑا ہے، آئی ایم ایف کا آج جواب آگیا تو کل ایوان میں بتائیں گے، امید ہے خوشخبری ہوگی۔

Views= (567)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین