بے غیرتی کی انتہا، بھارت میں خاتون سے ایمبولینس ڈرائیور کی زیادتی

آج کل بھارت میں زیادتی کے واقعات نقطہ عروج پر ہیں۔ ملک کے طول و عرض میں بچیاں اور لڑکیاں بھرے بازار میں بھی خود کو غیر محفوظ محسوس کرنے لگی ہیں۔ ریاستی اور مرکزی حکومت کی کوششوں کے باوجود زیادتی کے واقعات میں کمی واقع نہیں ہو رہی۔
بھارت کی ریاست اتر پردیش میں خاتون سے زیادتی کا انتہائی دل سوز سانحہ رونما ہوا ہے۔ لکھنؤ میں ایک خاتون اپنے شوہر کو اسپتال سے گھر منتقل کرنا چاہتی تھیں۔ انہوں نے اپنے بھائی کی مدد سے شوہر کو ایک پرائیویٹ ایمبولینس میں منتقل کیا۔ ڈرائیور اور اُس کے ساتھی نیت خراب ہوگئی اور انہوں نے خاتون سے زیادتی کی۔
خاتون کے بھائی کو ڈرائیور کے کیبن میں یرغمال بناکر رکھا گیا۔ جب خاتون اور اُن کے بھائی نے شور مچاکر لوگوں وہاں سے گزرنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہا تو ڈرائیور نے خاتون کے شوہر کی آکسیجن بند کردی جس سے اُس کی موت واقع ہوگئی۔ مزید سفاکی یہ تھی کہ ڈرائیور نے خاتون کے شوہر کو سڑک پر پھینک دیا۔
ایمبولینس ڈرائیور خاتون کو اپنے ساتھ بٹھانا چاہتا تھا تاہم خاتون اور ان کے بھائی نے منع کردیا تو ڈرائیور نے اپنے ساتھی کی مدد سے اُنہیں تنگ کرنا شروع کردیا۔ اس دوران خاتون کے بیمار شوہر نے شور مچانے کی کوشش کی تو آن کی آکسیجن سپلائی روک دی گئی۔
یاد رہے کہ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر پورے ملک میں شدید احتجاج جاری ہے۔ کولکتہ میں ایک جونیر ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے نتیجے میں صرف مغربی بنگال میں ہیں بلکہ کئی ریاستوں میں میڈیکل کمیونٹی کا احتجاج جاری ہے۔
مرکزی حکومت بھی اس معاملے میں کود پڑی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے دباؤ ڈالے جانے پر مغربی بنگال کی اسمبلی نے ایک نئے قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت بھی دی جاسکے گی۔

Views= (408)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین