والدین کے چھوٹے قد کے باوجود بچہ لمبا کیسے ہو سکتا ہے ؟

اس میں صرف جینز کا کردار نہیں ہوتا

ہم اکثر سنتے ہیں کہ والدین کے قد کا اثر بچوں کی نشوونما پر پڑتا ہے۔ یعنی، اگر والدین کا قد چھوٹا ہو تو ان کے بچوں کا قد بھی عموماً چھوٹا ہوتا ہے، اور اگر والدین کا قد لمبا ہو تو بچے بھی لمبے ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔
تاہم، کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں جن کے والدین کا قد چھوٹا یا اوسط ہوتا ہے، لیکن وہ خود غیر معمولی طور پر لمبے ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے کہ والدین کا قد لمبا ہو، لیکن بچہ قد میں چھوٹا رہ جائے۔ تو سوال یہ ہے کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے؟
سائنس ہمیشہ تضادات کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہے اور اس کے ذریعے نت نئی دریافتیں کی جاتی ہیں۔ جس سے ہمیں اپنے سوالات کے جوابات ملتے رہتے ہیں۔ جینیات ایک ایسا ہی موضوع ہے جس پر تحقیق اور دریافتیں مسلسل جاری ہیں۔
ہم نے اکثر سنا ہے کہ والدین کا قد بچوں کے قد کو متاثر کرتا ہے۔ لیکن کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ والدین کا قد چھوٹا یا اوسط ہوتا ہے، پھر بھی ان کا بچہ غیر معمولی طور پر لمبا ہوتا ہے۔ تو آخر کار جینز کا کیا کردار ہے اور یہ کیوں ہوتا ہے؟
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ سچ ہے کہ بچوں کا قد زیادہ تر والدین کے جینز سے متاثر ہوتا ہے۔ یعنی، والدین کے جینز بچے میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ لیکن اس میں صرف جینز کا کردار نہیں ہوتا۔ بچے کی خوراک اور صحت بھی اس کے قد پر اثر ڈالتی ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق، اگر بچہ خاندان میں سب سے لمبا ہو، تو اس پر والد کے قد کا زیادہ اثر ہوتا ہے۔ اگر بچہ سب سے چھوٹا ہو، تو اس پر ماں کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم، یہ 80 فیصد کیسز میں ہی درست ہوتا ہے، باقی 20 فیصد میں مختلف جینز بچے کو لمبا یا چھوٹا بنا سکتے ہیں۔
یہ درست ہے کہ قد کا انحصار جینز پر ہوتا ہے یعنی اس کا تعلق ہمارے والدین سے ہوتا ہے۔ یہ گزشتہ 100 سالہ قدیم نظریہ ہے۔
جڑواں بچوں پر کیے گئے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کے قد پر جینیاتی اثر کم ہوتا ہے۔ لیکن جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا ہے، یہ اثر بڑھنے لگتا ہے اور جوانی میں قد پر جینیاتی اثر زیادہ نظر آتا ہے۔
بچوں کی نشوونما کا انحصار ان کے طرز زندگی جیسے بیرونی عوامل پر بھی ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں یہ کہا گیا ہے کہ آیا کسی بھی بچے کے قد پر جینز کام کریں گے یا نہیں، یہ بھی کافی حد تک ماحول پر منحصر ہے۔
تحقیق کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ اگر بچے 12 سال کی عمر تک خراب ماحول میں رہتے ہیں یا آلودگی جیسے عوامل سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں تو 16 سال کی عمر میں جب جینز کا غلبہ ہو جاتا ہے اور قد پر اثر ظاہر ہونے کا وقت آتا ہے تو یہ اثر کم ہو جاتا ہے۔
ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ ماحولیاتی عوامل بچوں کے جینز پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ یعنی ماحول قد بڑھنے کی رفتار کو متاثر کرتا ہے۔
اگر آپ اپنے بچوں کا قد بڑھانا چاہتے ہیں تو ان باتوں کو ذہن میں رکھیں
صحیح خوراک
بچوں کو کیلشیم، پروٹین اور وٹامنز سے بھرپور غذائیں دیں جیسے دودھ، دہی، انڈے، ہری سبزیاں اور پھل۔ یہ ان کی ہڈیوں کو مضبوط کرتے ہیں اور قد بڑھانے میں مددگار ہیں۔
کھیل
بچوں کو کھیلنے کے لیے ترغیب دیں، جیسے دوڑنا، جمپنگ، تیراکی یا باسکٹ بال۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہیں بلکہ قد بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
یوگا اور اسٹریچنگ
کچھ آسان یوگا آسن جیسے Tadasana اور Halasana بچوں کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ یہ آسن ان کی ہڈیوں اور پٹھوں کو بہتر طریقے سے بڑھنے میں مدد دیتے ہیں۔
اچھی نیند
بچوں کے لیے کافی نیند لینا ضروری ہے۔ رات کو 8-10 گھنٹے کی نیند سے جسم کی نشوونما بہتر ہوتی ہے اور قد بھی بڑھتا ہے۔
دھوپ میں وقت گزارنا
بچوں کو روزانہ کچھ وقت دھوپ میں گزارنے کے لیے بھیجیں تاکہ ان کے جسم کو وٹامن ڈی حاصل ہو، جو ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔ یہ طریقے بچوں کی نشوونما کے لیے اہم ہیں اور ان پر عمل کر کے آپ اپنے بچے کی صحت اور قد کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

Views= (320)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین