’یہ بدشگونی ہے‘، قدیم اہرام ٹوٹ کر مٹی کے ڈھیر میں تبدیل

میکسیکو کی ریاست میچوآکان میں واقع ایک قدیم اہرام مسلسل بارشوں کی تاب نہ لا کر30 جولائی 2024 میں زمین بوس ہو گیا، جسے مقامی افراد نے ”برا شگون“ قرار دیا ہے۔
شدید بارش کے دباؤ سے اس کی جنوبی دیوار مکمل طور پر منہدم ہو کر ملبے کا ڈھیر بن گئی۔ یہ اہرام میچوآکان کنگڈم کی تہذیب کا ایک شاندار اور محفوظ ترین نمونہ سمجھا جاتا تھا۔ یہ اہرام ’اہواتسیو‘ کے آثارِ قدیمہ کے مقام پر واقع ہے، جہاں ایک اور اہرام، ایک مینار نما قلعہ اور متعدد قبریں بھی موجود ہیں۔
یہ مقام تقریباً 1100 سال قبل نہاواتل زبان بولنے والے مقامی گروہوں نے آباد کیا تھا، بعد ازاں یہ ’پورپےچا‘ سلطنت کا مرکز بنا، جو واحد تہذیب تھی جسے ازٹیک فتح نہ کر سکے۔ آج بھی اس ثقافت کے آثار موجود ہیں۔
اگرچہ صرف ایک اہرام کو نقصان پہنچا ہے، لیکن میکسیکو کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اینتھروپولوجی اینڈ ہسٹری کے مطابق، اس اہرام کے کم از کم چھ ’سیڑھی نما‘ حصے اور اندرونی و بیرونی دیواریں بھی بوسیدہ ہو چکی ہیں۔
محکمے نے اس تباہی کا ذمہ دار شدید موسمی تبدیلیوں کو قرار دیا ہے۔ جولائی میں، میکسیکو میں شدید بارشوں اور آندھیوں نے تباہی مچائی۔ اس سے قبل ملک میں 30 سالہ بدترین خشک سالی دیکھی گئی تھی، جس میں کئی جھیلیں مکمل طور پر خشک ہو گئیں۔
محکمے کے مطابق، ’شدید گرمی اور خشک سالی نے قدیم عمارت میں دراڑیں پیدا کر دیں، جن کے ذریعے پانی اندر داخل ہو کر اس کی بنیادوں کو کمزور کرتا رہا، جس کے نتیجے میں گرنے کا عمل ناگزیر بن گیا۔‘
اب ماہرین آثارِ قدیمہ اس تاریخی مقام کو بحال کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں تاکہ میکسیکن ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھا جا سکے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پورپےچا قبیلے کے ایک رکن، تاریاکویری الواریز نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ان کے آباؤ اجداد اس واقعے کوبہت برا شگون یعنی ’خداؤں کے ناراض ہونے‘ کا شگون سمجھتے۔ ان کے مطابق، غیر ملکی حملہ آوروں کی آمد سے قبل بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا۔

Views= (539)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین