ایسی عادات جن سے بچوں کی دماغی نشونما بہتر ہوتی ہے

پیدائش سے لے کر پانچ سال کی عمر تک بچوں کی 90 فیصد دماغی نشونما ہوتی ہے۔
پانچ سال کی عمر تک بچوں کی عادات اور لائف سٹائل اُن کے دماغ کی صحت پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق فورٹس ہسپتال کے پرنسپل ڈائریکٹر اور چیف آف نیورولوجی ڈاکٹر پراوین گپتا نے ایسی عادات بتائی ہیں جن پر عمل کر کے بچوں کی دماغی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں وہ عادات کیا ہیں۔
غذائیت
غذائیت دماغ کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ عمر کے پہلے کچھ برسوں میں دماغ تیزی سے بڑھتا ہے اور تین سال تک 80 فیصد دماغ کی گروتھ ہو جاتی ہے۔
اپنے بچوں کی غذا میں بیریز، ڈرائی فروٹ، سبز پتوں والی سبزیاں، مالٹے، چاکلیٹ، دہی وغیرہ شامل کریں۔
جسمانی ورزش
بچپن میں جسمانی ورزش سے دماغی نشونما بہتر ہوتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کو واک پر لے کر جائیں اور جسمانی ورزش کروائیں تاکہ اُن کی دماغی صحت بہتر سے بہتر ہو سکے۔
جذباتی بہبود
جذباتی بہبود سوچنے سمجھنے کی صلاحیت اور جسمانی صحت کے لیے بے حد ضروری ہے۔ اپنے بچوں کو چھوٹی عمر سے ہی اپنی رائے کے اظہار کی اجازت دیں تاکہ اُن میں ذہنی قابلیت پیدا ہو سکے۔
نیند
بچوں کی جسمانی اور دماغی صحت کے لیے نیند ایک اور اہم عادت ہے۔ اس سے دماغ کی گروتھ بہتر ہوتی ہے۔ بچوں کی دماغی صحت کے لیے ضروری ہے انہیں وقت پر سلایا جائے تاکہ وہ خوب آرام کر سکیں۔

Views= (143)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین