کِم جونگ اُن کی حیران کن ٹرین کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ کِم جونگ اُن کے والد کو ہوائی جہاز کا سفر بالکل بھی پسند نہ تھا، اب کِم جونگ اُن بھی طیاروں میں سفر نہیں کرتے، وہ سفر کے لیے اُسی ریل گاڑی کا استعمال کرتے ہیں جس میں کِم خاندان کی کئی نسلوں نے سفر کیا ہے، جب وہ ملک سے باہر جاتے ہیں تو اسی نجی ٹرین کے ذریعے ہی جاتے ہیں۔
شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن نے گزشتہ 4 برس سے ملک سے باہر کا کوئی سفر نہیں کیا تھا، لیکن پھر یہ طویل وقفہ روسی دورے سے ٹوٹ گیا، اور وہ اپنی پسندیدہ سواری ٹرین پر روس پہنچے، لیکن ملک کے اندر وہ برسوں سے یہ ٹرین استعمال کر رہے ہیں اور جب وہ اس پر سوار ہوتے ہیں تو اس پر دستیاب ہر قسم کی سہولت کی وجہ سے وہ ملک بھر کو بہترین طریقے سے کنٹرول کرتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ ٹرین بکتر بند ہے، تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس ٹرین میں پرانے زمانے کی بوگیاں لگی ہوئی ہیں جن پر گہرے سبز رنگ کا پینٹ کیا گیا ہے۔
یہ ٹرین بے حد آرام دہ ہے، اور یہ بہت آہستگی کے ساتھ چلتی ہے، آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ ٹرین صرف 50 کلومیٹر فی گھنٹہ (31 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔ شمالی کوریا کے طیاروں کا بیڑا پرانا ہے اس لیے ریل کو زیادہ محفوظ اور باسہولت سمجھا جاتا ہے، جس میں ایک بڑا وفد تمام سہولتوں کے ساتھ سفر کر سکتا ہے۔
یہ ٹرین بے حد آرام دہ ہے، اور یہ بہت آہستگی کے ساتھ چلتی ہے، آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ ٹرین صرف 50 کلومیٹر فی گھنٹہ (31 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔ شمالی کوریا کے طیاروں کا بیڑا پرانا ہے اس لیے ریل کو زیادہ محفوظ اور باسہولت سمجھا جاتا ہے، جس میں ایک بڑا وفد تمام سہولتوں کے ساتھ سفر کر سکتا ہے۔

روئٹرز کے مطابق اس ٹرین میں 10 سے 15 بوگیاں ہوتی ہیں، جن میں سے کچھ صرف کِم استعمال کرتے ہیں، جیسا کہ بیڈ روم، لیکن دیگر میں سیکیورٹی گارڈز اور طبی عملہ ہوتا ہے، ٹرین میں سیٹلائٹ کمیونیکیشن سسٹم ہے اور تمام ڈبے آپس میں منسلک ہوتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جب کم جونگ اُن کے والد اِل کا 2011 میں دل کے دورے سے انتقال ہوا تو اس وقت بھی وہ ٹرین پر سوار تھے۔
ایک سابق شمالی کوریائی اہلکار کو ینگ ہوان نے کہا: ’’جب وہ (اُن) اس ٹرین پر سوار ہوتے ہیں تو ہر قسم کی مواصلاتی سہولت کی دستیابی کی وجہ سے وہ کہیں سے بھی پورے ملک پر حکمرانی کر سکتے ہیں، وہ فیکس، ای میل اور تمام رپورٹس آسانی سے ٹرین پر وصول کر لیتے ہیں، وہ گھر کی طرح آرام دہ محسوس کرتے ہیں، ریل میں ایک بیڈروم، میٹنگ روم، ریسپشن روم، ڈائننگ روم، حمام اور دیگر سہولتیں دستیاب ہیں، میٹنگ روم کے علاوہ کسی اور کمرے میں کسی اور کو جانے کی اجازت نہیں۔‘‘

Views= (393)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین