اسلام آباد کی 3 نشستیں ن لیگ کے ہاتھ سے سرکنے لگیں، جسٹس جہانگیری کا تبادلہ کالعدم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹربیونل کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو تبدیل کرنے کا الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، چیف جسٹس عامرفاروق نے محفوظ فیصلہ سنایا۔
عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو تبدیل کرنے کا الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔
مختصر عدالتی فیصلے کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو معاملہ واپس بھیجتے ہوئے دوبارہ فیصلے کی ہدایت کی ہے، چیف جسٹس عامر فاروق کے مطابق تحریری فیصلہ کچھ دیر بعد جاری کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج شکور پراچہ کو الیکشن ٹریبونل کا سربراہ تعینات کیا تھا جبکہ پی ٹی آئی امیدواروں نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔
اسلام آباد کی قومی اسمبلی کے 3 حلقوں سے ناکام قرار دیے جانے والے پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب شاہین، عامر مغل اور علی بخاری نے الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں۔
پی ٹی آئی کے امیدواروں کی درخواست کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا، جسے سناتے ہوئے آج عدالت نے الیکشن کمیشن کا اسلام آباد کے 3 حلقوں کے لیے الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ریٹائرڈ جج شکور پراچہ کو الیکشن ٹربیونل کا جج مقرر کرنے کا آرڈر بھی کالعدم قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ 11 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے الیکشن ٹریبونل کو قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں ‏این اے 46، این اے 47 اور این اے 48 کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد کی تینوں نشستوں کے انتخابی نتائج کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کررکھا ہے۔
‏این اے 46 اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار عامر مغل نے انتخابی نتائج کو ٹریبونل میں چیلنج کیا۔این اے 47 اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار شعیب شاہین نے انتخابی نتائج کو چیلنج کردیا ہے۔
ان کے علاوہ این اے 48 سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار علی بخاری نے انتخابی نتائج کو ٹریبونل میں چیلنج کیا ہے۔

Views= (241)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین