نئے وائرس ای کولی سے صحتِ عامہ کو لاحق خطرات بڑھ گئے،مکڈونلڈز کے برگرز وجہ قرار
Oct 24 2024 |
امریکا میں نئے وائرس ای کولی سے صحتِ عامہ کو لاحق خطرات بڑھ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مکڈونلڈز کے برگرز سے جان لیوا وائرس پھیل رہا ہے۔
کھانے پینے کی اشیا میں پائے جانے والے بیماری پھیلانے والے اجزا نے ایک بار پھر اشیائے خور و نوش کی سیفٹی کے معاملے کو نمایاں کیا ہے۔ فاسٹ فوڈ انڈسٹری میں یہ معاملہ زیادہ گھمبیر ہے۔
امریکا میں حال ہی میں ایشیریچیا کولی انفیکشنز پھیلے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ یہ سب کچھ مکڈونلڈز کے برگرز کے ہاتھوں ہوا ہے۔
کئی امریکی ریاستوں میں صورتِ حال پریشان کن ہے۔ صحتِ عامہ کے حکام کئی تشویش ناک کیسز کی اطلاع دے رہے ہیں۔
ای کولی انسانوں اور حیوانوں کی آنتوں میں پائے جانے والے بیکٹریا کا مجموعہ ہے۔ چند ایک بیکٹریا بے ضرر ہیں تاہم دیگر کے خطرناک ہونے میں کوئی شک نہیں۔
وبائی شکل اختیار کرنے والے ویریئنٹ میں شِگا ٹاگزن پیدا کرنے والی ای کولی کی سی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو زندگی کے لیے خطرناک نوعیت کی پیچیدگیوں کی حامل ہوتی ہے۔
ای کولی کی علامات بالعموم تین چار دن بعد ظاہر ہوتی ہیں۔ پیٹ میں مروڑ اٹھتے ہیں، اسہال کی شکایت ہوتی ہےی اور قے بھی ہوتی ہے۔
ای کولی وائرس میں مبتلا ہونے والے بعض افراد قدرے کم شدت کے بخار میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ پختہ عمر کے صحت مند افراد ایک ہفتے میں صحت یاب ہو جاتے ہیں جبکہ بچوں اور معمر افراد میں معاملہ پیچیدہ تر ہوسکتا ہے۔
خطرناک ترین پیچیدگی ہیمولٹک یوریمک سنڈروم (ایچ یو ایس) ہے۔ یہ ایسی حالت ہے جس میں گردے فیل ہوسکتے ہیں اور موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ عموماً 5 تا 10 فیصد مریضوں میں معاملہ اتنی پیچیدگی اختیار کرتی ہے۔
Views= (300)
Join on Whatsapp 1 2