وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دید ی، نیا مسودہ سامنے آگیا

مسودے میں کیا ہے؟

وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے،۔ جس کا مسودہ بھی سامنے آگیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات ہوئی جس میں آئینی ترمیم پر تفصیلی مشاورت ہوئی اور صدر کو اعتماد میں لیا گیا۔ نئے مسودے میں ایک بار پھر آئینی بینچ تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے، جوڈیشل کمیشن آئینی بینچز اور ججزکی تعداد کا تعین کرے گا، آئینی بینچز میں تمام صوبوں سے مساوی ججز تعینات کیے جائیں گے، آرٹیکل 184 کے تحت ازخود نوٹس کا اختیار آئینی بینچز کے پاس ہوگا، آرٹیکل 185 کے تحت آئین کی تشریح سے متعلق کیسز آئینی بینچز کے دائرہ اختیار میں آئیں گے۔ اس کے علاوہ جوڈیشل کمیشن میں چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے 4 سینئر ججز ہونگے، جوڈیشل کمیشن میں ممبران پارلیمنٹ بھی ہونگے۔ آئینی ترمیم میں نئے آرٹیکل 9 اے کا اضافہ کیا گیا ہے، نئے آرٹیکل کے تحت ہر فرد کو صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کا حق ہوگا۔ مسودے کے مطابق سود یکم جنوری 2028 تک مکمل طور پر ختم کردیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک گفتگو کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو 26 ویں آئینی ترمیم مبارک ہو، سربراہ جے یو آئی کا جتنا شکریہ ادا کروں وہ ناکافی ہے۔ بلاول بھٹو نے پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مولاناکا شکر گزارہوں انھوں نےاپنے سینیٹرزکو پہنچنے کی ہدایت کی۔ ان کہنا تھا کہ آئینی ترمیم میں کوئی متنازع پوائںٹ نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان کا کردار تاریخ یاد رکھے گی، ہم سب کا ایک ہی پلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیے یہ بہت بڑا دن ہے، ہم سیاسی اتفاق رائے سے آئینی سازی کرنے جارہے ہیں، حکومت اور اپوزیشن کی مذاکرات میں شامل جماعتیں متفق ہیں، بل کے مسودے پرکوئی اعتراض نہیں رہا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ جولوگ آج ووٹ نہ دئیں لیکن مسودہ سے اعتراض نہیں ہونا چاہے، اپوزیشن میں ہوتے ہوئے مولانا فضل الرحمان بہترین کردارادا کیا، مولانا فضل الرحمان دو ماہ سے کام کررہے ہیں، تحریک انصاف نے جواعتراض کیے وہ سب شامل کردیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان سے طے کیا تھا کہ اپنی تجویز دینی تھیں، تحریک انصاف کے ردعمل بہت افسوس ناک بات ہے، کمیٹی بنائی، اے پی سی بلائی اور مشاورت کی گئی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک انصاف نے ہرفورم اپنا آئنی ردعمل نہیں دیا، تحریک انصاف ساتھ ہو یا نہ ہو اب جلد بازی کا طعنہ نہیں دے سکتے، جتنا انتظار اور محنت کرسکتے تھے کر لیا، آج ہر حال میں یہ کام پورا ہونے جا رہا ہے۔

Views= (246)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین

Flag Counter