کمیٹی نے وہی ڈرافٹ منظور کیا جس پر مولانا کے ساتھ ہمارا اتفاق رائے ہوا، بیرسٹر گوہر

بلاول بھٹو سے ملاقات میں مسودے پر کوئی بات نہیں ہوئی

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہماری بات چیت جاری ہےجلدکسی نتیجےپرپہنچ جائیں گے، مولاناسےملاقات میں ہم ایک اتفاق رائےپرپہنچ چکےہیں، کمیٹی نے وہی ڈرافٹ منظور کیا جس پر مولانا کے ساتھ ہمارا اتفاق رائے ہوا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج مولانافضل الرحمان سے طویل گفتگو ہوئی، ہمارے ساتھ آج ایک اورڈرافت شیئرکیاگیا، ہماری میٹنگ جاری تھی کہ خبرآئی کمیٹی نےمنظوری دےدی، کمیٹی نےوہی ڈرافٹ منظورکیاجس پرمولاناکےساتھ ہمارا اتفاق رائےہوا کل اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے کہ اتفاق رائےہو جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ آج مجوزہ آئینی ترمیم کاچوتھا مسودہ ملا، ہماری بات چیت جاری ہےجلد کسی نتیجےپرپہنچ جائیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بلاول بھٹوسےملاقات ہوئی لیکن مسودے پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر آگے بڑھیں گے، 2ہفتے سے زائد وقت گزر گیا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی گئی، آج درخواست دیں گےکل بانی پی ٹی آئی سےملاقات کریں گے۔
دریں اثنا خصوصی کمیٹی سے منظور شدہ آئینی ترامیم کا ڈرافٹ سامنے آ گیا۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں اتفاق رائے ہونے کے بعد 11 صفحات پر مشتمل مسودہ کو حتمی شکل دیدی گئی۔ آئینی ترمیم کو 26 ویں ترمیمی ایکٹ 2024 کا نام دیا گیا ہے۔
مجوزہ آئینی مسودے میں 9A کا اضافہ کیا گیا ہے اور آئین کے آرٹیکل 38 اور آئین کے آرٹیکل 48 اور آئین کے آرٹیکل 81 میں ترمیم کی گئی ہیں۔
مجوزہ ترمیم کے مطابق کابینہ کی صدر یا وزیراعظم کو بھیجی گئی سفارشات کے متعلق کوئی عدالت نہیں پوچھ سکے گی، آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کر کے جوڈیشل کمیشن کے ارکان کی تعداد بڑھانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
علاوہ ازیں جوڈیشل کمیشن میں چیف جسٹس کے ساتھ سپریم کورٹ کے 4 سینئیر ترین جج اور جوڈیشل کمیشن میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے دو ، دو ارکان شامل کرنے کی تجویز بھی ہے۔
مجوزہ ترمیم کے مطابق وزیر قانون، اٹارنی جنرل اور پاکستان بار کا نامزد وکیل جوڈیشل کمیشن کے رکن ہوں گے، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ایک ایک رکن کا تعلق حکومت اور اپوزیشن سے ہو گا۔

Views= (161)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین

Flag Counter