بیت الخلا میں موبائل فون کا استعمال آپ کو کونسی خطرناک تکالیف میں مبتلا کرسکتا ہے

بیت الخلا یعنی واش روم وہ جگہ ہے جہاں آپ کا دماغ سب سے زیادہ متحرک ہوتا ہے، جہاں آپ کو نت نئے آئیڈیاز آتے ہیں، جہاں صرف تنہائی اور آپ کے خیالات آپ کے ساتھی ہوا کرتے تھے۔ لیکن اب آپ نہ تو تنہائی ہے اور نہ ہی آئیڈیاز، کیونکہ اب ہر شخص بیت الخلا میں اپنا وقت موبائل فون استعمال کرتے ہوئے گزارتا ہے۔ اور اس بات کا قومی امکان ہے کہ آپ یہ تحریر بھی واش روم میں ہی پڑھ رہے ہوں۔ اگر ایسا ہے تو جان لیں کہ یہ عادت آپ کو زندگی بھر کیلئے خطرناک تکلیف میں مبتلا کرسکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ اپنے فون کو واش روم میں لے جاتے ہیں تو کئی نقصان دہ چیزوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے اور اس کی شروعات جراثیم سے ہوتی ہے۔
واش روم گندا ہوتا ہے اور ہم سب یہ بات جانتے ہیں۔ واش روم میں فون استعمال کرنے کا مطلب اسے نقصان دہ بیکٹیریا سے آلودہ کرنا ہے، جو واش روم سے باہر آکر آسانی سے ہر جگہ پھیل سکتے ہیں اور پیٹ کے کیڑے جیسی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔
لیکن واضح جراثیمی عنصر سے ہٹ کر، یہ عادت صحت کے دیگر مسائل کی ایک پوری فہرست کو مدعو کرتی ہے، جو آپ کے ساتھ طویل عرصے تک چپکے رہ سکتے ہیں، جیسے ہیمورائیڈ، جو مقعد اور ملاشی کے نچلے حصے میں اور اس کے ارد گرد سوجی ہوئی رگیں ہوتی ہیں۔
نئی دہلی کے دھرم شیلا نارائنا ہسپتال میں معدے کے سینئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر مہیش گپتا کہتے ہیں کہ بیت الخلا میں دیر تک بیٹھنے سے ملاشی کی رگوں پر ضرورت سے زیادہ دباؤ پڑ سکتا ہے، جو بواسیر کا باعث بنتا ہے۔
کیا آپ نے کبھی واش روم جاتے ہوئے یو ٹرن لیا ہے کیونکہ آپ اپنا فون ساتھ لینا بھول گئے ہوں؟ اگر ہاں، تو آپ شاید اس بات سے اتفاق کریں گے کہ آپ ضرورت سے زیادہ وقت ٹوائلٹ سیٹ پر گزارتے ہیں۔ جبکہ اصل کام تو چند منٹوں میں ختم ہو جاتا ہے۔ ڈوم سکرولنگ، ایک اور ریل دیکھنے، یا کسی ایپی سوڈ کو ختم کرنے کی خواہش آپ کو زیادہ دیر تک ٹوائلٹ سیٹ پر بٹھائے رکھتی ہے۔ اس سے پہلے کہ آپ کو اندازہ ہو، آدھا گھنٹہ گزر چکا ہوتا ہے۔
زیادہ دیر تک واش روم میں بیٹھنا ہی قبض اور بواسیر کا باعث بنتا ہے۔ کرسی پر بیٹھنا ٹوائلٹ سیٹ پر بیٹھنے سے مختلف ہے۔ اگرچہ زیادہ دیر تک بیٹھنا کسی بھی صورت حال میں مثالی نہیں ہے، لیکن ٹوائلٹ سیٹ پر اضافی منٹ آپ کے نیچے سپورٹ کی کمی کی وجہ سے ملاشی کے حصے پر بہت زیادہ دباؤ ڈال سکتے ہیں۔
بواسیر تکلیف، درد، خارش اور خون بہنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے علاج میں ادویات، طرز زندگی میں تبدیلی، یا سرجری بھی شامل ہو سکتی ہے جوکہ حالت کی شدت پر منحصر ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند آنتوں کی عادات کو برقرار رکھنے کے لیے، موبائل فون جیسے خلفشار سے بچیں جو بیت الخلا میں طویل وقت گزارنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اچھی ٹوائلٹ پوزیشن کو برقرار رکھنا، جیسے گھٹنوں کو قدرے اونچا کر کے بیٹھنا، آنتوں کی موثر حرکت میں بھی مدد کر سکتا ہے۔
بواسیر، قبض، اور پیٹ کی خرابی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے علاوہ، آپ کا فون کو بیت الخلا میں لے جانا آپ کی کمر اور گردن کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

Views= (418)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین

Flag Counter