لاہورہائیکورٹ کے 4 ججز کو بھی مشکوک خط موصول، لانے والا گرفتار

اسلام آباد ہائیکورٹ کے تمام 8 ججوں کو سفید پاؤڈر کے ساتھ دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کے ایک روز بعد منگل کے روز لاہورہائیکورٹ کے 4 ججز کو بھی مشکوک خط موصول ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججز کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے 4 ججز کو بھی مشکوک خط موصول ہوئے ہیں۔
خطوط جسٹس شجاعت علی، جسٹس شاہد بلال، جسٹس عزیز شیخ اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام بھجوائے گئے ہیں۔
ججوں کو موصول ہونے والے مشکوک خطوط کی اطلاع کے بعد سی ٹی ڈی اور پولیس افسران لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے جبکہ ڈی آئی جی آپریشنز ناصر رضوی بھی لاہورہائیکورٹ پہنچ گئے جبکہ عدالت کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ خط ایک نجی کوریئر کمپنی کا ملازم لاہورہائیکورٹ رسیو کروانے آیا، تینوں ججز کے اسٹاف کو نجی کوریئر کمپنی کے ملازم نے خط ریسو کروایا۔
خطوط ملنے کے بعد سی سی ٹی وی کا جائزہ لیا گیا اور پولیس نے خطوط لانے والے کورئیر کمپنی کے ملازم کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججوں کو بھی پاؤڈر بھرے مشکوک اور دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے جس کا مقدمہ دارالحکومت کے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا۔
مقدمہ ہائیکورٹ میں ڈاک بھیجنے اور وصول کرنے والی برانچ کے کلرک قدیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ یکم اپریل کو موصولہ ڈاک کو نائب قاصد کے ذریعے تقسیم کرنے بھیجا، 8 لفافے جج صاحبان کے سیکریٹری نے وصول کیے۔
ایف آئی آر کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت دیگر جج صاحبان کے نام سے لیٹر تقسیم کروائے، 4 لفافے کھولے گئے جن میں سفید پاؤڈر کی آمیزش پائی گئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز سید شہزاد ندیم بخاری کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خط ملنے کا معاملے پر تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، تمام وسائل بروئے کار لاکر تحقیقات جلد از جلد مکمل کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججوں کو پائوڈر سے بھرے دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے، ایک جج کے اسٹاف نے خط کھولا تو اس کے اندر پائوڈر موجود تھا، خطوط ملنے پر اسلام آباد پولیس کی ماہرین پر مشتمل ٹیم اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئی۔

Views= (275)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین