کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل

موٹر وے کلرکہار کے قریب اووراسپیڈنگ کرنے والی خواتین اور موٹروے پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل ہوگئی، ویڈیو میں دونوں اطراف سے ایک دوسرے پرسنگین الزامات بھی سنے جاسکتے ہیں، خواتین جرمانہ ادا کیے بغیر چلی گئیں، موٹروے پولیس کا قانونی کارروائی کا عندیہ۔
موٹر وے پر پولیس اور موٹر وے استعمال کرنے والے مسافروں کے مابین تلخی کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں، اسلام آباد ٹال پلازہ پر واقعے کے بعد خواتین اور موٹر وے پولیس کے مابین مبینہ بدسلوکی و تلخی کا حالیہ واقعہ کلہر کہار کے مقام پر پیش آیا جس کی ویڈیو فوٹیج بھی سامنے آگئی۔
ویڈیو میں کار سوار خواتین کو موٹر وے پولیس اہلکار کی بدسلوکی کی شکایت کرتے اور اہلکار کی جانب سے موبائل فون چھیننے کے دوران ہاتھ پر آنے والی مبینہ چوٹ دکھاتے ہوئے بھی دیکھا اور سنا جاسکتا ہے۔
واقعے پر موٹر وے پولیس کا موقف بھی سامنے آگیا، حکام کا کہنا تھا کہ خاتون ڈرائیور کلرکہار کے قریب انتہائی لاپروائی اور تیز رفتاری سے گاڑی چلا رہی تھی جس کواوور اسپیڈنگ اور خطرناک ڈرائیونگ پر روکا تواس نے موٹروےپولیس افسران کے ساتھ بدتمیزی کی اور نہایت بد تہذیبی سے پیش آئیں اور مسلسل موٹروے بلاک کرنے کی دھمکیاں دیتی رہیں۔
موٹروے پولیس افسران کے سمجھانے کے باوجود خواتین نے اپنا رویہ برقرار رکھا اور مسلسل مختلف قسم کے دباؤ ڈالتی رہیں اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے ادا کیے بغیر وہاں سے چلی گئیں جن کے خلاف موٹروے پولیس کی جانب سے مزید قانونی کارروائی کی جاری ہے۔
دوسری جانب ویڈیو میں موٹر وے پولیس افسران کو بھی خواتین کی ویڈیو بناتے اور ریمارکس پاس کرتے دیکھا و سنا جاسکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ خواتین اور موٹر وے پولیس افسران کے مابین تلخی اس وقت شروع ہوئی جب اووراسپیڈنگ اور غفلت سے ڈرائیونگ پر خواتین کو روکا گیا تو کچھ فاصلے سے موٹو وے پولیس کے اہلکار نے تصویر بنانا شروع کردی جس پر خواتین نے مبینہ طور پر برا منایا اور خود بھی موٹر وے پولیس کی ویڈیو بنانا شروع کی۔
موٹر وے اہلکاروں کے روکنے پر بات بڑھ گئی، ویڈیو میں خاتون کو ہاتھ پر چوٹ کا نشان دکھاتے بھی سنا جاسکتا ہے، جبکہ خاتون غصے میں پولیس عملے کو نازیبا الفاظ بھی ادا کرتے سنی جاسکتی ہے۔
ویڈیو میں خواتین یہ کہتے سنی و دیکھی جاسکتی ہے کہ آپ کو تصاویر بنانے کا اختیار ہے تو بحثیت شہری ہمارا حق ہےکہ ویڈیو بنائیں، خاتون پولیس عملے پر رشوت و پیسے مانگنے کے الزام بھی عائد کرتے سنی جاسکتی ہے، جس کے جواب میں موٹر وے پولیس کا انسپکٹر بھی جواب دیتے ہوئے سنا اور دیکھا جاسکتا ہے۔
خواتین کو احتجاج کرتے دیکھ کر موٹر وے پولیس انسپکٹر کو بھی ویڈیو بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، انسپکٹر کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ یہ تھریٹ کرکے بلیک میل کررہی ہیں اور ویڈیو بنا رہی ہیں۔ جواب میں خاتون کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ شکر کرو تمہیں مار نہیں دیا۔
ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا تھا خاتون کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ تھانے میں درخواست دی جارہی ہے۔

Views= (868)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین