آئی ایم ایف سے8 ارب ڈالر کا قرض لینے کی خواہش ، دکانداروں پرفکس ٹیکس لگانے کا منصوبہ

9 لاکھ دکانداروں کیلئےپلاننگ مکمل

پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) حکام سے سب سےطویل اور بڑے نئے قرض پروگرام کے ابتدائی خدوخال پرتبادلہ خیال شروع کردیا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نئے قرض پروگرام کے لیے ریونیو پلان تیار کر لیا اور جون میں نئے بجٹ کے ساتھ اہم ترین ٹیکس اقدامات کی تیاریاں شروع کردیں۔
ذرائع نے بتایاکہ جون میں فنانس بل کے ذریعے9 لاکھ دکانداروں کوفکس ٹیکس میں لانےکی پلاننگ کرلی گئی ہے اور پہلےمرحلےمیں اسلام آباد، چاروں صوبائی دارالحکومت کےدکانداروں کواسکیم دی جائےگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بینظیر انکم سپوٹ پروگرام کے اخراجات کےلیے بھی نیا طریقہ بنایا جائے گا، بے نظیر انکم سپورٹ کے اخراجات وفاق اور صوبے مل کر برداشت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں سے نقصانات کے بعد بحالی اخراجات کی بھی نئی حکمت عملی تیارہوگی، سیلاب سے متاثرہ اضلاع کی تعمیر نو وفاق اور صوبے مل کر کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں صوبوں سےمل کررئیل اسٹیٹ،زراعت کوٹیکس نیٹ میں لانےکےاقدامات ہونگے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کا اجلاس آج بلالیا، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات پرکابینہ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
خیال رہےکہ آئی ایم ایف سے حالیہ مذاکرات میں پاکستان کی طرف سے چار سال کیلئے 7 سے 8 ارب ڈالر کا قرض لینے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

Views= (489)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین