مبینہ کرپشن: عدالت نے یوٹیوبر عمران ریاض خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

ڈائریکٹوریٹ آف اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے جمعے کو یوٹیوبر عمران ریاض خان کو لاہور کی مقامی عدالت میں پیش کر دیا ہے۔
ڈی اے سی ای نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران ریاض کو 14 روز کے جسمانی ریمانڈ پر ان کے حوالے کیا جائے۔
تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے عمران ریاض کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت میں پیشی کے دوران ڈی اے سی ای کے وکیل نے مجسٹریٹ کو بتایا کہ عمران ریاض کے والد محمد ریاض کے خلاف ڈی اے سی ای میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور ضلع چکوال میں واقع دھرابی ڈیم میں ماہی گیری کا ٹھیکہ اونے پونے داموں حاصل کرنے کے الزامات پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ڈی اے سی ای کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 'انکوائری میں یہ بات بھی عیاں ہوئی ہے کہ محمد ریاض نے اپنی ٹرانسپورٹ کمپنی سے کی گئی کرپشن کی آمدنی سے اپنے بیٹوں عمران ریاض اور عثمان ریاض کے نام پر چکوال میں 14 مختلف جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔'
ان کے خلاف درج مقدمہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران ریاض کے والد نے 'اپنے بیٹے عمران ریاض اور اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے دھونس، دھاندلی اور جعلی انتقالات کے ذریعےدھرابی ڈیم پر 222 کنال رقبہ اپنے بیٹے عمران ریاض اور عثمان ریاض کے نام پر رجسٹر کروا رکھا ہے۔'
ڈی اے سی ای پنجاب کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ انھوں نے 23 فروری کو عمران ریاض کو گرفتار کیا۔
ان سے 'دھونس، دھاندلی اور کرپشن کے ذریعے حاصل کردہ جائیداد کے کاغذات اور سرکار کو پہنچائے گئے نقصان کی برآمدگی کی جانا مطلوب ہے۔'
تاہم عمران ریاض کے وکیل نے عدالت میں کو بتایا کہ عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خلاف قانون درج کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ عمران ریاض کے والد کبھی سرکاری عہدے پر نہیں رہے اور 'ان کے خلاف مقدمہ جھوٹ کی بنیاد پر قائم کیا گیا ہئے۔'
انھوں نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض نے قومی خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا نہ ہی محکمہ اینٹی کرپشن کے پاس ان کے خلاف کوئی ثبوت یا دستاویز موجود ہیں۔
عمران ریاض نے خود عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 'جس ٹھیکے کی یہ بات کر رہے ہیں کہ اونے پونے داموں لیا، جھوٹ بول رہے ہیں۔'
انھوں نے عدالت کو بتایا کہ 'دھرابی ڈیم کا گزشتہ ٹھیکہ ایک کروڑ دس لاکھ روپے کا تھا، ہم نے یہ ٹھیکہ چار کروڑ سے زائد کا لیا۔'
عدالت نے دونوں اطراف کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا اور کچھ دیر کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے ڈی اے سی ای کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے اپنے حکم میں لکھا کہ ملزم عمران ریاض نے پہلے ہی تمام مطلوبہ دستاویزات انکوائری آفیسر کو فراہم کر دی ہیں اور مزید کوئی برآمدگی ہونا درکار نہیں ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے عمران ریاض کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ پولیس اور ڈی اے سی ای کے حکام نے عمران ریاض کو لاہور کی کیمپ جیل منتقل کر دیا ہے۔

Views= (489)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین