مخصوص نشستوں کا فیصلہ، الیکشن کمیشن کا پھر سے سپریم کورٹ سے رجوع

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کے تفصیلی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ میں پہلے سے دائر نظرثانی میں ترمیم کرنے کی متفرق درخواست دائر کی ہے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن نے اپنے ایک اعلامیے میں بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کے مختصر حکمنامے اور وضاحتی فیصلے کے کچھ نکات پر نظرثانی درخواست دائر کی تھی اور اب تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد اس میں ترمیم کر کے کچھ اضافی وجوہات شامل کی ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے تفصیلی حکم اور پارلیمنٹ کی طرف سے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد کی صورتحال پر الیکشن کمیشن گزشتہ چند روز سے غور کر رہا تھا جس کے نتیجے میں پہلے سے دائر شدہ نظر ثانی درخواست میں اضافی وجوہات شامل کی گئی ہیں۔‘
الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ اس نے سپریم کورٹ سے اس کے حکم اور پارلیمنٹ کی قانون سازی میں سے کسی ایک پر عمل کرنے کے متعلق استفسار کے لیے درخواست درج کی ہے۔
’سپریم کورٹ کے حکم اور بعد میں پارلیمنٹ کے منظور شدہ قانون کی روشنی میں کمیشن کو کس پر عمل کرنا ہو گا اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی گئی ہے۔‘
قبل ازیں سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے دائر درخواستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے تحریک انصاف کو ان مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے یکم مارچ 2024 کے فیصلے کو آئین اور قانون سے متصادم قرار دیا اور کہا کہ ’الیکشن کمیشن آٹھ فروری 24 کے انتخابات میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔‘
سپریم کورٹ کے 8 ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا۔ 70 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا۔
تحریری فیصلے میں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ’الیکشن کمیشن کا یکم مارچ کا فیصلہ آئین سے متصادم ہے اور اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔‘

Views= (155)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین