پروگرام کے دوران ہنسی کیوں؟ عظمیٰ بخاری شاہ محمود قریشی کی بیٹی پر برس پڑیں

سوشل میڈیا پر معروف سیاستدانوں سے متعلق دلچسپ اور حیرت انگیز معلومات تو بہت ہیں، تاہم کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کی دلچسپی خوب سمیٹ لیتی ہیں۔
حال ہی میں پاکستانی خواتین سیاسی شخصیات عظمیٰ بخاری اور مہر بانو قریشی کی دلچسپ نوک جھونک نے سب کی توجہ خوب سمیٹ لی ہے۔
صحافی منصور علی خان کے پروگرام میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نمائندگی عظمیٰ بخاری کر رہی تھیں وہیں پاکستان تحریک انصاف کی نمائندگی مہر بانو قریشی کر رہی تھیں۔
پروگرام کے کلپ کے دوران میزبان نے عظمیٰ بخاری سے سوال کیا کہ ایک چیز کا فرق آ گیا ہے، کہ قومی اسمبلی اور کے پی کی اسمبلی میں اب گھوڑا آ گیا ہے، اب گھوڑے کا نشان آ گیا ہے۔
جس پر عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کوئی بھی قانون پرانا نہیں ہوتا ہے، اسی دوران پاکستان تحریک کی رہنما ہنس دیں، مہر بانو قریشی کا ہنسنا شاید عظمیٰ کو اچھا نہیں لگا۔
مسلم لیگی رہنما نے فورا مہر کو مخاطب کر کے کہا کہ مہر اگر آپ لطیفہ بعد میں سن لیتیں تو زیادہ بہتر ہوتا، اگر میں آپ کی گفتگو کے دوران رونے لگ جاؤں تو! اسی کے ساتھ مہر نے بات کاٹ دی۔
مہر بخاری نے بات کاٹتے ہوئے کہا کہ آپ کی گفتگو لطیفے سے کم نہیں ہے۔ اس پر عظمیٰ بخاری پھٹ پڑیں اور کہنے لگیں یہ طریقہ کار نہیں ہے پروگرام میں بیٹھنے کا، ہم یہاں آپ کو کوئی لطیفہ نہیں سنا رہے ہیں۔
مسلم لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آپ کے لیے پورا ملک ہی لطیفہ ہے، جس پر مہر بانو کا کہنا تھا کہ ہنسنے پر پابندی تو نہیں ہے عظمیٰ، احتجاج پر پابندی، رائے پر بھی پابندی، مشکل حالات میں اگر بندہ ہنس لے، تو اس پر بھی پابندی؟
اس پر عظمیٰ بخاری نے کہا اب میں تمہیں نہیں بولنے دوں گی، ہم آپ کو اتنا سن لیتے ہیں مجھے سمجھ نہیں آتا ہے کہ جو شخص پی ٹی آئی میں چلا جاتا ہے تو اس میں سے اخلاقیات کیوں ختم ہو جاتی ہیں، اچھی خاصی سینس ایبل لڑکی ہو، مجھے بات مکمل کرنے دیں۔
اب میں آپ کی باری پر اونچی طرح سے رونگی، جبکہ لیگی رہنما نے سوال کرتے ہوئے کہ کیا آپ کو یہ سکھایا ہے پروگرام میں بیٹھنے کے حوالے سے؟
اس سب میں میزبان نے بیچ بچاؤ کراتے ہوئے کہا کہ عظمیٰ صاحبہ ایک وقت میں آپ اور شاہ محمود قریشی ایک ہی جماعت میں رہ چکے ہیں، جس پر عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ میں ان کا بے حد احترام کرتی ہوں، میں نے آج تک ان کے بارے میں کوئی غلط بات نہیں کی، مگر نیشنل پلیٹ فارم پر یہ ہنس رہی ہیں، یہ صحیح نہیں۔
اسی دوران منصور علی خان نے دونوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مہر صاحبہ اب آپ نے ہنسنا نہیں ہے اور عظمیٰ صاحبہ آپ نے رونا نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دلچسپ اظہار رائے کیا جا رہا ہے۔

Views= (411)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین