سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے نواز لیگ کیوں چھوڑی؟

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما اور گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بہت چھوٹی مارکیٹ ہے، دو سے تین درجن لوگ اس مارکیٹ کی سمت اِدھر سے اُدھر کردیتے ہیں۔
نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان ایک نئے آئی ایم ایف پروگرام میں جائے گا جوکہ 24واں آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، یہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے، 23 مرتبہ کوئی دنیا کا ملک آئی ایم ایف کے پاس نہیں گیا، 23 مرتبہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے بعد بھی پاکستانیوں کی قسمت نہیں بدلی۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے عوام اپنی حکومت سے پوچھتے ہیں کہ یہ آپ اپنے دوست کی مدد کر رہے ہیں وہ خود اپنی مدد کیلئے کیا کررہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف ہمیشہ باہر سے وزیر خزانہ لے کر آئی، اب ن لیگ نے بھی پہلی مرتبہ یہی کیا، اگر آپ کے پاس سیاسی جماعت ہوتے اپنا وزیر خزانہ ہی نہیں تو آپ کا وجود ہی نہیں ہونا چاہئے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ ’آٹھ فروری کے الیکشن کا مقصد اس کے علاوہ کچھ نہیں تھا کہ ایک جماعت کو ہرایا جائے اور دوسری کو جتوا دیا جائے؟‘ محمد زبیر نے جواب دیا کہ ’بالکل وہی مطلب تھا‘۔
محمد زبیر نے کہا کہ ن لیگ میں ہمیشہ سے دو بیانیہ اور گروپس تھے، ایک شہباز شریف صاحب کا اور ایک نواز شریف صاحب کا، الیکشن میں کچھ لوگ مفاہمتی بیانیے کے ساتھ تھے اور کچھ مزاحمتی بیانیے کے ساتھ کھڑے تھے، شہباز شریف کبھی بھی مزاحمتی سیاست نہیں کرنا چاہتے تھے۔
محمد زبیر نے ن لیگ سے علیحدگی کیوں اختیار کی؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے ووٹ کو عزت دو، سویلین بالادستی اور مزاحمت کا راستہ چھوڑ دیا۔

Views= (288)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین