لوگ تربوز کھانے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟

ماہ رمضان میں روزہ داروں کا سب سے پسندیدہ پھل تربوز ہوتا ہے جو مٹھاس فراہم کرنے کے ساتھ پیاس کو بھی بجھاتا ہے اور اس کے بہت سے طبی فوائد بھی ہیں۔
تربوز ایک فرحت بخش اور خوش ذائقہ پھل ہے لوگ عموماً اسے رمضان کے دوران کھانا پسند کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ اس کا جوس پسند کرتے ہیں مگر آج کل گاہک اسے خریدنے اور کھانے سے خوفزدہ ہیں؟
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کےمطابق مقبوضہ کشمیر میں ان دنوں لوگ تربوز کھانے سے خوفزدہ ہیں اس کی وجوہات جان کر آپ بھی حیران ہوجائیں گے۔
اس حوالے سے کشمیر کے باسیوں کا کہنا ہے کہ تربوز میں کچھ ملاوٹ ہے اس لیے ہم اسے خریدنے سے ڈر رہے ہیں اور جب پھل ہی ہمارے لیے مضر صحت بن جائے تو ہم لوگ کیا کریں؟
کشمیر کے بازاروں میں بیٹھے پھل فروش جنہوں نے اپنی دکانوں اور ٹھیلوں پر لال لال، میٹھے اور رسیلے تربوز سجا رکھے ہیں لیکن ان کو خریدنے کے لیے کوئی گاہک نہیں ہے۔
اس صورتحال کی سب کی وجہ ایک غلط معلومات پر مبنی ٹویٹ ہے جو ایک مقامی ڈاکٹر کی جانب سے کیا گیا تھا، اس کو بنیاد بنا کر لوگوں نے تربوز خریدنا ہی چھوڑ دیئے۔
مقبوضہ کشمیر کے ایک ڈاکٹر نے ایکس پر ایک پیغام لکھا کہ بے موسمی تربوز سے بچیے جسے مختلف نقصاندہ ادویات اور مسالے لگا کر مصنوعی طریقے سے پکایا گیا ہے اور اس میں رنگ کے انجیکشن لگائے جا رہے ہیں جس سے کینسر کا خطرہ ہے۔
اس ٹوئٹ کے بعد افواہوں کا بازار گرم ہوگیا اور لوگوں نے حفظ ماتقدم کے تحت تربوز کا ہی بائیکاٹ کرڈالا اور نوبت یہاں تک جا پہنچی کے اس کاروبار سو وابستہ افراد کو لینے کے دینے پڑ گئے۔
اس حوالے سےمقبوضہ کشمیر کی ڈپٹی کمشنر فوڈ اینڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ شگوفہ جلال نے میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لیبارٹری ٹیسٹ کے مطابق تربوز ہر لحاظ سے صحت بخش اور جراثیم سے پاک ہے۔ ان میں کوئی خرابی نہیں پائی گئی یہ کھانے کے لیے محفوظ ہیں۔

Views= (259)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین