مصری صحافی گہری اداسی کے باعث قوت گویائی سے محروم

مصر سے تعلق رکھنے والی صحافی امیمہ البدری شدید نفسیاتی دباؤ کا شکارہونے کے باعث اپنی قوت گویائی سے اچانک محروم ہوگئیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق خاتون صحافی نے یہ افسوسناک خبر اپنے فیس بک اکاؤنٹ پرشیئرکی۔
اچانک قوت گویائی چلے سے متعلق ایک طبی ماہر کا کہنا ہے کہ ایسا کسی اداسی کے باعث ہوسکتا ہے۔
امیمہ البدری نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ، ’مجھے مدد کی ضرورت ہے، میں اچانک اپنی بولنے کی طاقت کھو بیٹھی ہوں ۔ میں خود کو سنبھال نہیں پارہی، خوفزدہ ہوں اورمجھے نہیں معلوم کہ کیا کروں‘۔
صحافی نے یہ بھی لکھا کہ جو کچھ ان کے ساتھ ہوا وہ اس سے باہر نہیں آ پارہیں اور بہت تھک چکی ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کی زندگی میں ایسا کون سا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اس صورتحال کو ’سائیکو جینک افونیا‘ یا نفسیاتی وجوہات کی بنیاد پر آواز کا کھوجانا کہا جاتا ہے۔ اس حالت میں کسی کی آواز اس کی نفسیاتی حالت میں تبدیلی کے ساتھ بدل جاتی ہے۔
ایک ماہر ڈاکٹر ولید ہندی کا کہنا ہے کہ آواز کا بند ہونا اس حوالے سے کئی خرابیوں میں سے ایک ہے جس کیوجہ نفسیاتی عوامل ہیں جو آواز کے معیار میں منفی، اچانک اور شدید تبدیلیوں کا باعث بنتے ہیں جس سے آواز کا بیٹھ جانا یا مکمل بند ہوجانا واقع ہوسکتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ صورتحال کسی بھی شخص کے ساتھ تب پیش آسکتی ہے جب وہ اداسی، شدید ڈپریشن یا کسی نفسیاتی بحران سے گزرتا ہے۔ تناؤ یا جسمانی اور اعصابی تھکن کا شکارشخص بھی اس صورتحال سے گزرسکتا ہے۔
ڈاکٹرنے یہ بھی بتایا کہ یہ کیفیت عارضہ ہوتی ہے جس کا علاج ممکن ہے۔

Views= (431)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین