بچی کی ہلاکت پرمشتعل لواحقین کا ڈاکٹر پر بہیمانہ تشدد

لاہور چلڈرن اسپتال میں بچی کی ہلاکت پر لواحقین آپے سے باہر ہو گئے، شدید غم و غصے کے شکار لواحقین نے ڈیوٹی ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے نتیجے میں چلڈرن اسپتال کے سیکڑوں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس نے احتجاج ریکارڈ کروایا جس کے نتیجے میں اسپتال کی ایمرجنسی سروسز بند رہی اور فیروز پور روڈ بلاک کر دی گئی۔
گزشتہ روز چلڈرن اسپتال میں کمسن بچی میڈیکل وارڈ میں زیر علاج تھی، بچی کی صحت بگڑنے کے بعد وہ انتقال کرگئی جس کے بعد لواحقین نے ڈاکٹرز پر غفلت برتنے کا الزام عائد کیا۔
لواحقین نے الزام لگایا کہ بچی کی موت ڈاکٹرز کی غفلت کی وجہ ہوئی جبکہ طبی عملے نے اسپتال کے ملازمین پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں شدید غم و غصے کے شکار لواحقین نے مبینہ طور پر ڈیوٹی ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنا کر شدید زخمی کر دیا۔
مشتعل لواحقین نے ڈیوٹی ڈاکٹر کو مبینہ طور پر تھپڑوں، لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

حالات کشیدہ ہونے پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) کے چلڈرن اسپتال کی جانب سے ایک گھنٹہ طویل احتجاج کیا گیا۔
احتجاج کے باعث متعقلہ سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، اس کے علاوہ ایمرجنسی اور دیگر وارڈز میں درجنوں بیمار بچے طبی سہولیات سے محروم رہے۔
یہی نہیں بلکہ ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے متعدد ایمبولنس پھنس گئیں، ایمبولنس میں مریضوں کو اسپتال پہنچانے کا متبادل راستہ موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے مریضوں کو بھی شدید مشکلات کا سامان کرنا پڑا۔
احتجاج کرنے والے طبی عملے نے ایمبولنس کا راستہ روکتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جب تک ڈاکٹر پر تشدد کرنے والے لواحقین کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی تب تک احتجاج جاری رہے گا۔

Views= (1246)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین