لوگ سمجھتے ہیں مجھے ٹرولنگ سے فرق نہیں پڑتا لیکن میں بھی انسان ہوں

بالی وڈ اداکارہ سنی لیونی اپنی فلم ’کینیڈی‘ میں اپنے کردار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جذباتی ہو گئیں جس کا پریمیئر 76ویں کانز فلم فیسٹیول میں ہوا تھا۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق اڈلٹ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے بالی وڈ کی فلم نگری میں قدم رکھنے والی سنی لیونی سے جب پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے کبھی سوچا تھا کہ وہ ایک دن کانز میں جائیں گی؟
تو ان کا جواب تھا کہ ’بالکل نہیں۔ ایک فیصد بھی نہیں۔ میری زندگی میں اُتار چڑھاؤ آئے ہیں لیکن جب انوراگ سر نے فون کیا اور کہا کہ میں ’چارلی‘ کے کردار کے لیے بہتر رہوں گی بس اس فون کال نے سب کچھ بدل دیا۔‘
اس سوال کے جواب میں کہ اُنہیں چارلی کا کردار کیسے ملا، سنی لیونی نے بتایا کہ ’اگرچہ میں نے طویل عرصے سے کوئی آڈیشن نہیں دیا تھا میں اپنے ڈائیلاگز بولنے کے لیے پُراعتماد تھی۔ لیکن میں یہ سوچ کر پریشان تھی کہ اگر انہیں میں پسند نہ آئی تو کیا ہو گا۔‘
سنی لیونی نے بتایا کہ ’سب سے اچھی بات یہ کہ جب انہوں نے یہ فلم لوگوں کو دِکھانا شروع کی جب یہ ایڈٹ کے مراحل میں تھی، تو وہ لوگ جنہوں نے مجھ سے کبھی بات نہیں کی تھی انہوں نے میرے پاس آ کر کہا کہ ہم نے کینیڈی دیکھی اور آپ کا رول پسند آیا۔ انوراگ کیشیپ نے مجھے اتنا پیار اور احترام دیا جس کے لیے میں ہمیشہ شکرگزار رہوں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں ہم سب ایسے لوگوں کو جانتے ہیں جو اپنی ہنسی اور مسکراہٹ کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔ آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے جبکہ وہ اندر سے ٹوٹ رہے ہوتے ہیں۔ میں یہ سمجھ سکتی ہوں۔ اس لیے کردار سمجھ گئی۔ پچھلے 10 سالوں میں میرے ساتھ جو کچھ ہوا جو تبصرے کیے گئے، لوگ مجھے دیکھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ میں بہت پُراعتماد ہوں، جو اِن سکیور نہیں اور جسے ٹرولنگ سے فرق نہیں پڑتا لیکن وہ بھول جاتے ہیں کہ میں انسان بھی ہوں اور یہ چیزیں آپ کو متاثر کرتی ہیں۔‘

Views= (497)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین