لاہور ہائی کورٹ: خدیجہ شاہ اور دیگر کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب

لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی فیملی کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس انوار الحق پنوں نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار سلمان شاہ کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ اور خواجہ طارق رحیم پیش ہو ئے۔
سلمان شاہ کے وکلا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ انہیں اور ان کے پانچ بچوں کو بے جا سیاسی مقدمات میں الجھایا جارہا ہے، عدالت درخواست گزار اور فیملی ممبرز کو ہراساں کرنے سے روکنے اور درج نامعلوم مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔

درخواست گزار کے وکلا نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ درخواست گزار کی بیٹی خدیجہ شاہ نے اپنی گرفتاری دے دی ہے، ان کیخلاف درج ایف آئی آرز کی تفصیلات مہیا کی جائیں۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جب ملزمہ نے خود کو قانون کے حوالے کردیا ہے، تو مقدمات کا ریکارڈ فراہم کرنے میں کیا رکاوٹ ہے، تفصیلات مہیا کی جائیں تا کہ وہ اپنے لٸے قانونی چارہ جوئی کر سکیں۔
عدالت نے درخواست گزار سلمان شاہ کی فیملی ممبران کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں، اور کیس کی سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔
خدیجہ شاہ کی گرفتاری
واضح رہے کہ جناح ہاؤس حملے میں ملوث مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ گرفتاری سے بچتی رہی ہیں، پولیس نے ان کی گرفتاری کے لئے گلبرگ کے 2 مقامات اور بحریہ ٹاؤن کے ایک گھر پر چھاپہ مارا لیکن ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا تھا۔
پولیس کے ہاتھ نہ لگنے والی خدیجہ شاہ کو بالآخر گزشتہ روز گرفتار کرلیا گیا۔ ملزمہ لاہور میں سی آئی اے اقبال ٹاؤن ایس ایس پی سی آئی ملک لیاقت کے سامنے پیش ہوئی تو ڈی ایس پی سی آئی اے محمد علی بٹ نے انھیں گرفتار کرلیا۔
خدیجہ شاہ پر الزام
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خدیجہ شاہ سابق مشیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحبزادی ہیں اور ان کے خلاف جناح ہاؤس پر حملے کے تمام ثبوت پولیس نے حاصل کر لئے ہیں، ملزمہ 9 مئی کو فون کرکے لوگوں کو بلاتی رہی تھیں۔

Views= (509)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین