زیادتی کے بعد طالبہ قتل، سگریٹ نے 32 سال بعد قاتل پکڑوا دیا

واشنگٹن : امریکی پولیس نے تقریباً 32 سال قبل قتل کی جانے والی لڑکی کے قاتل کو گرفتار کرلیا، ملزم کی گرفتاری حیرت انگیز طور پر سگریٹ کے ٹکڑے کی مدد سے عمل میں آئی۔
غیرملکی خبر رساں دارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے واشنگٹن کے رہائشی 59 سالہ ایک ملزم کو حراست میں لیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے 1991 میں ایک 16 سالہ طالبہ سارہ یاربورو کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا۔
ملزم پیٹرک لیون نکولس نے واردات کے بعد لڑکی کی لاش کو اسکول کی پارکنگ لاٹ کے قریب جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔ مقتولہ کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔
مقدمے کی سماعت کے موقع پر ججوں نے دلائل سن کر 59 سالہ ملزم پیٹرک لیون نکولس کو طالبہ کے ساتھ زیادتی اور قتل کا مجرم قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2019 میں پولیس نے ڈی این اے کی جدید تکنیکوں کو استعمال کرنے کے بعد قتل کے الزام میں ملزم نکولس کو گرفتار کیا۔ تاہم ناکافی ثبوتوں کی بناء پر نکولس کے خلاف استغاثہ کا مقدمہ بنیادی طور پر ڈی این اے شواہد پر مبنی تھا۔
رپورٹ کے مطابق آئیڈینٹیفائرز انٹرنیشنل کے بانی ڈاکٹر کولین فٹزپیٹرک نے اکتوبر2019 میں جائے وقوعہ سے ملنے والے استعمال شدہ سگریٹ کے ٹکڑے سے ایک ڈی این اے حاصل کیا جو نکولس کے ڈی این اے سے مماثل تھا۔
وقوعہ کے روز 16 سالہ سارہ اسکول شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے پارک میں اکیلی تھی جب نکولس نے اسے پکڑا اور قریب جھاڑیوں میں لے جاکر اس پر حملہ کردیا اور بعد ازاں اسے جان سے مار دیا۔

Views= (1315)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین