انسان کے دوبارہ چاند پر جانے کا خواب اسپیس ایکس کے ”اسٹار شپ“ کے ساتھ فضاء میں تباہ

ایلون مسک کا اسٹار شپ راکٹ لانچنگ کی اپنی پہلی کوشش میں تقریباً تین منٹ کی پرواز کے بعد ایک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔
یہ وہی 390 فٹ لمبا راکٹ تھا، جسے ناسا نے چاند پر دوبارہ جانے کیلئے چُنا تھا، جو دوپہر دو بجکر 33 منٹ پر لانچ کیا گیا تھا۔
ٹیسٹ میں اسٹار شپ کو تقریباً ایک گھنٹہ سفر کرنا تھا اور بحر الکاہل میں گرنے سے پہلے فضا میں 150 میل کی بلندی پر پہنچنا تھا۔ تاہم، راکٹ کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی علیحدگی کے ناکام ہونے کے بعد مشن جلد ختم ہوگیا۔
اسپیس ایکس کے انجینئرنگ مینیجر کیٹ ٹائس نے کہا ہے کہ راکٹ کو ”غیر طے شدہ ڈس اسمبلی“ کا سامنا کرنا پڑا۔
سپر ہیوی اسٹار شپ راکٹ کو امریکی خلائی ایجنسی نے اپنے 2025 کے آرٹیمس III مون مشن کے لیے چنا ہے۔
کامیابی کی صورت میں ایسا پہلی بار ہوتا کہ انسان 1972 میں اپولو پروگرام کے ختم ہونے کے بعد چاند کی سطح پر واپس قدم رکھتا۔
اس سے پہلے رواں ہفتے کے شروع میں بھی ایک آزمائشی پرواز کو اسپیس ایکس نے جمعرات تک کیلئے ملتوی کردیا تھا۔
پیر کو ہونے والا لانچ ایک پھنسے ہوئے بوسٹر والو کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا۔
اگر سب کچھ ٹھیک رہتا تو پہلے مرحلے کا بوسٹر، جسے سپر ہیوی کہا جاتا ہے، خلیج میکسیکو میں گرتا۔ اوپر والا خلائی جہاز ہوائی کے قریب بحر اوقیانوس، ہند اور بحر الکاہل کے اوپر سے گزرتا ہوا مشرق کی طرف جاتا۔ یہ پوری پرواز ڈیڑھ گھنٹے تک چلنی تھی۔
اسپیس ایکس کا ارادہ تھا کہ چاند اور مریخ پر لوگوں اور سامان بھیجنے کے لیے اسٹار شپ کو استعمال کیا جائے۔
ناسا نے اپنی اگلی مون واکنگ ٹیم کے لیے ایک اسٹار شپ بک کیا ہوا ہے اور امیر سیاح پہلے سے ہی قمری فلائی بائی کی بکنگ کر رہے ہیں۔
لانچ کی دوسری کوشش کے موقع پر سینکڑوں خلائی شائقین بوکا چیکا بیچ پر لانچ سائٹ پر واپس لوٹۓ اور کئی سیلفیز لیں۔

Views= (646)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین