صدر و لادمیر پوتن کے وارنٹ گرفتاری ، عالمی عدالت کی کوئی اتھارٹی نہیں:روس

بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC ) نے روسی صدرپوتین (Vladimir Putin) کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق عدالت کا موقف ہے کہ روسی صدر مبینہ طور پر یوکرین سے بچوں کے اغوا میں ملوث ہیں۔
عدالت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ روسی صدرپوتین مبینہ طورپر یوکرین کے مقبوضہ علاقوں سے روسی فیڈریشن میں آبادی یعنی (بچوں) کی غیر قانونی منتقلی کے جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں۔
عدالت نے روس میں بچوں کے حقوق کی کمشنر ماریا الیکسیوینا لووا-بیلووا کی گرفتاری کے لیے بھی جمعہ کو وارنٹ جاری کیا تھا۔
آئی سی سی نے کہا کہ اس کے پری ٹرائل چیمبر نے پایا کہ یہ یقین کرنے کے لئے معقول بنیادیں ہیں کہ ملزمان ،یوکرینی بچوں کے ساتھ تعصب میں،ان کی غیر قانونی ملک بدری، اور یوکرین کےمقبوضہ علاقوں سے آبادی کی روس کو غیر قانونی منتقلی کے جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں۔
عدالتی بیان میں کہا گیا ہے کہ “اس بات پر یقین کرنے کے لیے معقول بنیادیں موجود ہیں کہ پوتن نے بچوں کے اغوا کے لیے انفرادی ،براہ راست، دوسروں کے ساتھ مشترکہ طور پر اور/یا دوسروں کے ذریعے (اور) سویلین اورفوجی ماتحت جنہوں نے یہ کارروائیاں کیں۔
انہیں مناسب طریقے سے کنٹرول کرنے میں ناکامی کی مجرمانہ ذمہ داری قبول کی ہے“
اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ انکوائری میں یوکرین میں شہریوں کے خلاف روسی حملوں کا حوالہ دیا گیا،بشمول مقبوضہ علاقوں میں منظم تشدد اور قتل،جو ممکنہ طور پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
وسیع تحقیقات میں روسی سرزمین پربھی یوکرینی باشندوں کے خلاف جرائم کے ارتکاب کا انکشاف ہوا،جن میں یوکرینی بچے بھی شامل ہیں جنہیں ان کے خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملنے سے روکا گیا تھا،اورایک ”فلٹریشن“سسٹم جس کا مقصد یوکرین کے شہریوں کو حراست میں لینے،تشدد کرنے اورغیر انسانی حراستی حالات کے لیے الگ کرنا تھا۔
تاہم آئی سی سی میں کسی بھی روسی شہری کا ممکنہ ٹرائل کا بھی امکان ہے،اگرچہ ماسکو عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم کرتا ہے مگر اپنے شہریوں کے کسی کے حوالے نہیں کرتا ہے۔
یوکرین بھی عدالت کا رکن نہیں ہے،لیکن اس نے اپنے علاقے پر آئی سی سی کا دائرہ اختیار دے رکھا ہےاورآئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے ایک سال قبل تحقیقات شروع کرنے کے بعد سے چارمرتبہ یوکرین کا دورہ کیا ہے۔
دوسری جانب روس نے آئی سی سی کے وارنٹس کی مذمت کرتے ہوئے ۔الزامات مسترد کردیے ہیں۔۔ کہا ہے کہ یہ اشتعال انگیزحرکت ہے۔ روس آئی سی سی کا رکن ملک نہیں ہے۔اوراس کی کوئی اتھارٹی نہیں ہے۔ جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جرائم کی عالمی عدالت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

Views= (425)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین