پولیس کو عمران خان سے تفتیش کی اجازت؛ درج مقدمات کی تفصیلات طلب

لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے تفتیش کرنے کی اجازت دے دی۔
عدالت میں زمان پارک وزٹ کرنے اور تفتیش مکمل کرنے سے متعلق پولیس کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس قانون کے مطابق اپنی تفتیش کر سکتی ہے۔
دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے کہا کہ پولیس والے پوری فوج لیکر ساتھ نہ جائیں، دو سے تین لوگ جائیں اور اپنی انوسٹی گیشن کر لیں۔ جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا میں انوسٹی گیشن کنٹرول کر سکتا ہوں؟
وکیل عمران خان نے کہا کہ کہنے کا مطلب ہے کہ پولیس اپنے نامزد کردہ افسر ہی تفتیش کے لیے بھیجے۔ وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ تفتیش کسی کی اجازت کے ساتھ مشروط نہیں کی جا سکتی۔ اس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم پولیس کو روک نہیں رہے ہم کہ رہے ہیں قانون کے مطابق انوسٹی گیشن کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو ایف آئی آر میں پولیس انوسٹی گیشن کرنا چاہتی ہے، پولیس اپنے نامزد کردہ بندے بھیج دے ہم تعاون کریں گے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں ، عدالت نے تفصیلات آنے تک عمران خان کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔
کمرہ عدالت میں عمران خان نے ججز کو آگاہ کیا کہ میرے خلاف اب تک 94 مقدمات درج ہوچکے ہیں حکومت مزید چار مقدمے درج کر کے سنچری مکمل کرلے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمران خان سمیت دیگر کی مختلف درخواستوں پر سماعت کی دوران سماعت وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کے خلاف لاتعداد مقدمات درج ہوئے ہیں لہذا انکی تفصیلات فراہم کیں جائیں۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ مقدمات کی تفصیلات کےلیے تمام ریجنز کے آر پی اوز کو مراسلہ لکھ دیا ہے جس پر عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو 21 مارچ منگل تک ملک بھر میں مقدمات کی تفصیلات عدالت پیش کرنے کی ہدایت کی۔

Views= (322)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین