کراچی سے گرفتار ملزمان کے سنسنی خیز انکشافات، سینکڑوں وارداتوں کا اعتراف

کراچی: اورنگی ٹاؤن میں سر سید تھانے کی حدود سے 20 جنوری کو پولیس مقابلے کے بعد گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
سرسید پولیس نے مقابلے کے بعد ملزمان رحمان عرف سونو، اسامہ عرف ڈھولا، ندیم عرف ڈان اور ولید عرف خوف کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان سے تفتیش کے انتہائی اہم انکشافات ہوئے اور ان کی نشاندہی پر مزید برآمدگیاں بھی ہوئی ہیں۔
ملزمان کی نشاندہی پر 100 سے زائد چھینے ہوئے موبائل فون، 100 سے زائد چھینے ہوئے پرس اور شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ موٹر سائیکل کے کاغذات اور اے ٹی ایم کارڈ برآمد کر لیے گئے۔
کراچی، حیدرآباد اور ٹنڈوآدم سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں وارداتیں کرتے اور ٹنڈوآدم میں روپوش ہو جاتے تھے۔
ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان کا بتانا ہے کہ ملزم رحمان عرف سونو گروہ کا سرغنہ ہے جبکہ ملزمان کے گروہ میں 12 سے زائد افراد ہیں، ملزمان صبح سے لیکر 12 بجے تک تاجروں، سبزی منڈی جانے آنے والے بیوپاریوں اور دوکانداروں کو ٹارگٹ کرکے واردات کرتے تھے۔
دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا کہ وہ وارداتوں کے دوران حلیہ بدلتے تھے اور گرفتاری سے بچنے کے لیے پولیس کیپ اور جیکٹ پہن کر واردات کرنے نکلتے تھے، ملزمان کراچی، حیدرآباد اور ٹنڈوآدم سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں وارداتیں کرتے اور ٹنڈوآدم میں روپوش ہو جاتے تھے۔
ایس ایس پی سینٹرل معروف کے مطابق ملزمان نے 3 دن قبل بلال کالونی کی حدود سیکٹر 5E اپنا لان کے قریب دوران ڈکیتی مزاحمت پر شہری عزیز کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا جس کا مقدمہ بھی درج ہے، ملزمان نے 2 دن قبل نیو کراچی انڈسٹریل ایریا کی حدود نمرہ اسپتال پر سابقہ ایس آئی او سب انس شکیل کو لوٹا اور مزاحمت پر گولی مارکر زخمی کر دیا تھا اور فرار ہوگئے تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان سے نیو کراچی ڈویژن کی متعدد وارداتوں میں شناخت کا عمل جاری ہے اور مزید مقدمات میں گرفتاری متوقع ہے، ملزمان نے ڈسٹرکٹ ویسٹ میں 200 سے زائد، ایسٹ میں 25 سے زائد، کورنگی میں 50 سے زائد اور سرجانی ٹاؤن، یوسف گوٹھ میں 100 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔
معروف عثمان کا بتانا ہے کہ ملزمان کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں جیکٹ ہلمٹ اور لال 125 موٹر سائیکل سے شناخت کیا جاسکتا ہے، ملزمان سے تفتیش جاری ہے جبکہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں بھی جاری ہیں، گرفتار ملزمان کو انکشاف کے بعد متعلقہ مقدمات میں بھی گرفتار کیا جا رہا ہے۔

Views= (253)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین