رحم میں بچے کے دماغ کا آپریشن، امریکی ڈاکٹروں کی ناقابل یقین سرجری

امریکہ کے ڈاکٹروں نے میڈیکل کی تاریخ میں پہلی بار ایک ایسا آپریشن کیا ہے جس میں ایک ایسے بچے کے دماغ کی کامیاب سرجری کی گئی ہے جو ابھی پیدا بھی نہیں ہوا تھا اور ماں کے رحم میں تھا۔
امریکی ٹٰی وی چینل سی این این کے مطابق دماغ میں پیدا ہونے والا یہ نقص ’وینس آگ گیلن میلفارمیشن‘ کہلاتا ہے اور اس کا آپریشن بوسٹن چلڈرنز ہسپتال میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بیماری تب لاحق ہوتی ہے جب دماغ سے دل کی طرف خون لے جانے والی نالیاں درست طور پر کام نہ کریں۔ اس سے رگوں میں خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے جس سے کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔
آپریشن میں شامل ڈاکٹر ڈیرن اوربیچ نے سی این این کو بتایا کہ ’پیدائش کے فوراً بعد دماغ کے مسائل اور دل کا فیل ہو جانا میڈیکل کے لیے دو بڑے چیلنجز ہیں۔‘
انہوں نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عام طور پر ایسے بچوں کا علاج تب کیا جاتا ہے جب وہ پیدا ہو جائیں اور چھوٹے آلات کو جس میں داخل کر کے خون کے بہاؤ کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تاہم اس میں اکثر دیر ہو جاتی ہے۔
’انتہائی اچھی نگہداشت کے باجود 50 سے 60 فیصد بچے پیدائش کے فوراً شدید بیمار ہو جاتے ہیں اور 40 فیصد شرح اموات کی وجہ بھی یہی صورت حال دکھائی دیتی ہے۔ بچ جانے والے بچوں میں سے بھی تقریباً آدھے دماغی مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔‘
رپورٹ کے مطابق جس بچے کا آپریشن کیا گیا وہ ماں کے رحم میں معمول کے مطابق پرورش پا رہا تھا۔ تاہم ایک الٹراساؤنڈ میں ڈاکٹروں نے دیکھا کہ اس کے دماغ کی نالیوں میں کچھ خرابی ہے جو خطرناک حد تک بڑھ چکی تھی۔
اس لیے حمل کے 34 ویں ہفتے میں ڈاکٹرز کی ٹیم نے سرجری کی تیاری کی اور اس وقت بچہ یوٹریس کے اندر تھا۔
آپریشن کے لیے الٹراساؤنڈ کی رہنمائی میں ایک چھوٹی سوئی بچے کے دماغ تک پہنچائی گئی جو خون کے غیرمعمولی بہاؤ روکنے کے استعمال ہوتی ہے۔

Views= (556)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین