جسٹس مندوخیل نے آج یوٹرن لیا ، بیان کی عجیب و غریب وضاحت دی: فواد چوہدری

فیصلہ چار کا تھا تین کا نہیں؛جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس سے متعلق بیان جاری کیا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ جسٹس مندوخیل نے آج یوٹرن لیا اور اپنے بیان کی عجیب و غریب وضاحت دی۔
انہوں نے کہا کہ ان کو چاہیے تھا کہ یہ مؤقف تھا تو بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کر لیتے کہ وہ یہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے جج کو اتنا کمزور نہیں ہونا چاہیے۔

واضح رہےکہ آج سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہوئی تو جسٹس جمال مندوخیل نے اپنے گزشتہ روز کے ریمارکس پر وضاحت کرتے ہوئےکہا کہ کل میرے ریمارکس پر بہت زیادہ کنفیوژن ہوئی ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے الیکشن میں تاخیر پر ازخود نوٹس کے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ ’میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں، فیصلہ چار کا تھا تین کا نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’چیف جسٹس نے آج تک آرڈر آف دا کورٹ جاری نہیں کیا۔ جب آرڈر آف کورٹ نہیں تھا تو صدر مملکت نے تاریخ کیسے دی، الیکشن کمیشن نے شیڈول کیسے دیا؟‘
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ چارججز کا فیصلہ ہی آرڈر آف دی کورٹ ہے، یہ آرڈر آف دی کورٹ چیف جسٹس پاکستان نے جاری ہی نہیں کیا، جب فیصلہ ہی نہیں تھا تو صدر نے الیکشن کی تاریخ کیسے دی، الیکشن کمیشن نے کیسے الیکشن شیڈول جاری کیا؟ آج عدالت کے ریکارڈ کی فائل منگوالیں، اس میں آرڈر آف دی کورٹ نہیں ہے، آرڈر آف دی کورٹ پر تمام جج سائن کرتے ہیں۔
جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ ’الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنے سے پہلے عدالت سے رجوع کیوں نہیں کیا؟ الیکشن کمیشن شیڈول منسوخ کرنے سے پہلے عدالت سے رجوع کر سکتا تھا۔‘
جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن نے عدالتی حکم پرعمل کیا۔‘
جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ ’جس عدالتی حکم پر تمام ججز کے دستخط ہیں وہ کہاں ہے؟ صبح سے پوچھ رہا ہوں کوئی بھی عدالتی حکم سامنے نہیں لا رہا۔‘

Views= (490)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین