’ڈیجیٹل بُھلکڑپن‘، موبائل فون یادداشت کو کیسے متاثر کرتے ہیں؟

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یادداشت کی کمزوری کی ایک بڑی وجہ جدید موبائل فون ہے کیونکہ مصنوعی ذہانت کی طرح مصنوعی یادداشت بھی ان کی قدرتی استعداد کو متاثر کر رہی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ موبائل جسے صارف اپنی یادداشت کا اہم ذریعہ سمجھتا ہے، اکثر اسی کو کہیں بھول جاتا ہے جبکہ اتنا بھلکڑپن تو عام سی بات ہے کہ موبائل کس جیب میں ڈالا تھا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ جس چیز کو استعمال کیا جاتا رہے وہ رواں رہنے کے ساتھ ساتھ بہتر بھی ہوتی جاتی ہے اور یہی معاملہ یادداشت کے ساتھ بھی ہے مگر موبائل آنے کے بعد انسان نے بہت سی باتیں یاد رکھنے کا تکلف اپنے سر سے جھٹکتے ہوئے موبائل کے سر ڈال دیا ہے۔
اس کے نتیجے میں یادداشت کا استعمال کم ہوتا گیا اور یوں مجموعی طور پر یادداشت کی صلاحیت متاثر ہوئی۔
سمارٹ فون آنے سے قبل لوگ اہم تاریخوں، گاڑیوں کے نمبر، کہیں آنے جانے کے لیے استعمال ہونے والے راستوں، اہم دوستوں اور خاندان والوں کے نمبر یاد رکھتے تھے جس سے ان کی یاد رکھنے کی مشق ہوتی تھی جو ایک قسم کی تربیت بھی تھی۔
آج کل موبائل خریدتے وقت سب سے اہم چیز جو دیکھی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ اس کی میموری کتنی ہے تاکہ صارف کی زیادہ سے زیادہ یادداشتیں محفوظ رکھ سکے جو ظاہر ہے بری بات نہیں تاکہ زیادہ ڈیٹا ایڈجسٹ رکھا جا سکے تاہم ماہرین نشاندہی کرتے ہیں کہ اگر موبائل پر ضرورت سے زیادہ انحصار کیا جائے تو یادداشت کمزور ہوتی جاتی ہے۔
رپورٹ میں پروفیسر کرس بیئرڈ کا حوالہ دیا گیا ہے جو یونیورسٹی آف سسیکس کے سکول آف سائیکالوجی میں کاگنیٹیو نیوروسائنس پڑھاتے ہیں۔
پروفیسر کرس بیئرڈ کہتے ہیں کہ ’ماضی میں یادداشت بہتر ہونے کی وجہ یہ تھی کہ پہلے لوگ چیزوں کو یاد رکھنے کوشش کرتے تھے اور اکثر ان کو کاغذ پر لکھتے تھے جو کہ کسی چیز کو یاد رکھنے کے لیے سب سے اہم عمل قرار دیا جاتا ہے۔‘
نیوروسائنس دانوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ کم سے کم موبائل پر یادداشت سے متعلق چیزوں کے لیے انحصار میں کمی لائیں۔
اسی طرح ایک مشورہ یہ بھی دیا گیا ہے کہ وہ اپنے سمارٹ فون سے دن میں مخصوص وقت کے لیے دور رہنے کی کوشش کریں اور روزانہ کی بنیاد پر اس دورانیے کو بڑھاتے جائیں۔
اسی طرح کسی کو فون کرنا ہو تو فون بک سے جا کر نمبر ملانے کے بجائے کی پیڈ سے نمبر ڈائل کریں۔
کہیں آتے جاتے ہوئے راستہ بتانے والی ایپس کا استعمال کم کریں۔ کسی اہم بات کو یاد رکھنے کے لیے یاد دلانے والی ایپس کا استعمال بھی کم کر دیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ماضی کی طرح جیب میں چھوٹی سی ڈائری رکھی جائے اور کوئی فون نمبر، پتہ، تاریخ اور نام وغیرہ اس میں درج کر لیا جائے تو وہ بہت دیر تک یاد رکھتا ہے۔

Views= (820)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین